مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان گذشتہ چند عرصے سے کچھ معاملات پر کشیدگی جاری ہے۔ ابوظہبی نے تل ابیب کے ساتھ سیاسی تعلقات کو معطل کردیا ہے البتہ بعض ذرائع نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔
خبری ویب سائٹ آئی 24 نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں عالمی امدادی کارکنوں پر حملے کے بعد عرب امارات کی وزارت خارجہ نے صہیونی سفیر کو بلاکر احتجاج کیا ہے۔
آئی 24 کے مطابق دونوں ممالک کے تعلقات میں آنے والی کشیدگی مختصر مدت تک ہی جاری رہے گیاالبتہ دونوں کے تعلقات میں بحران آیا ہے۔ تل ابیب حکام اس حوالے سے سرگرم ہیں کہ جلد تعلقات کو دوبارہ معمول پر لایا جائے۔ اسرائیلی وزیرخارجہ نے اماراتی ہم منصب سے اس حوالے سے مذاکرات کئے ہیں۔علاوہ ازین تل ابیب میں عرب امارات کے سفیر سے بھی صہیونی حکام نے رابطہ کیا ہے۔
دوسری طرف المیادین نے باخبر سفارتی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ دونوںممالک کے تعلقات میں تعطل کے بارے میں سرگرم خبریں افواہ اور جعلی ہیں۔ اسرائیل ہیوم نے بھی ان خبروں کی تردید کی ہے۔
یاد رہے کہ صہیونی حکومت کی جانب سے چند روز پہلے غزہ میں امدادی سامان تقسیم کرنے والے عالمی ادارے کے کارکنوں پر حملے کے بعد بین الاقوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔ صہیونی حملے میں امدادی ادارے کے سات کارکن جاں بحق ہوگئے تھے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کے ترجمان نے کہا تھا کہ صہیونی حکومت غزہ میں امدادی کاموں میں مصروف اداروں اور ان کے کارکنوں پر حملے کررہی ہے۔
جنیوا میں ادارے کے ترجمان ینس لرکہ نے ایک اجلاس کے دوران کہا کہ اسرائیلی امدادی اداروں اور کاروانوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنارہا ہے۔ یہ اقدامات کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں ہیں۔