مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، منگل کی صبح ایک بیان میں ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے اسرائیلی حکومت کی جارحیت کی شدید مذمت کی۔
صدر رئیسی نے ایران کے قونصل خانے پر اسرائیلی میزائل حملے کو دہشت گردی اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی، ایرانی قوم، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔
رئیسی نے تاکید کی کہ مزاحمتی محاذ کے ہاتھوں پے درپے شکستوں اور ناکامیوں کے بعد صیہونی حکومت اس طرح کے جرائم کا ارتکاب کرکے اپنی ذلت آمیز شکست پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن اسے جان لینا چاہیے کہ وہ اس طرح کے غیر انسانی اقدامات سے اپنے مذموم مقاصد کو کبھی حاصل نہیں کر سکے گی۔
یاد رہے غاصب اسرائیلی حکومت نے پیر کی شام، شام کے دارالحکومت دمشق میں ایران کے قونصل خانے پر حملہ کیا۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں پوری عمارت تباہ ہوگئی اور اس کے اندر موجود تمام افراد شہید اور زخمی ہوگئے۔
سپاہ پاسداران نے ایک بیان میں کہا کہ پیر کے روز دمشق میں ایران کے قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی (IRGC) کے سات فوجی مشیر شہید ہو گئے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنے بیان میں اسرائیل کو جوابی کارروائی سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت پر عالمی برادری کی جانب سے سنجیدہ اور موثر رد عمل کا آنا بے حد ضروری ہے۔
اس سے قبل پیر کو شام میں ایران کے سفیر نے کہا تھا کہ غاصب اسرائیلی حکومت کو فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔