مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے خبر دی ہے کہ فلسطینی ذرائع نے شفا اسپتال میں قابض صیہونی فوج کی تباہی اور وحشیانہ جرائم کا انکشاف کرتے ہوئے اس طبی مرکز کی مکمل تباہی کی اطلاع دی ہے۔
جارح فوج دو ہفتے تک غزہ کے شفا اسپتال کا محاصرہ کرنے کے بعد اس اسپتال کے اندر انتہائی وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کرتے ہوئے پسپا ہو گئی۔ اس دوران صییونی حکومت نے سینکڑوں لوگوں کو شہید کیا اور ہسپتال کی تمام عمارتوں کو آگ لگا دی۔ جب کہ ہسپتال اور قریبی علاقوں میں سینکڑوں شہداء کی لاشیں زمین پر پڑی ہوئی ہیں۔
فلسطینی ذرائع نے آگاہ کیا ہے کہ قابض فوج نے غزہ شہر کے شفا اسپتال کے قرب و جوار سے انخلاء سے قبل ایک مکان کو آگ لگا دی۔
خبر رساں ذرائع نے اس طبی مرکز سے المعمدنی اسپتال میں ۲۰ زخمیوں کی منتقلی کی بھی اطلاع دی اور بتایا کہ شفا اسپتال میں لاشیں بکھری پڑی ہیں۔
دوسری جانب اسپتال ذرائع نے شفا میڈیکل کمپلیکس کی عمارتوں کو نذر آتش کرنے اور صہیونیوں کی جانب سے اسے مکمل طور پر بند کرنے کی وجہ سے ہونے والی تباہی اور انسانی جانوں کے ضیاع کا انکشاف کیا ہے۔
ان ذرائع نے بتایا کہ غزہ شہر کے مغرب میں اس میڈیکل کمپلیکس اور اس کے اطراف کی گلیوں میں سینکڑوں لاشیں دیکھی جا سکتی ہیں۔
فلسطینی ذرائع نے قابض فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کو ہاتھ پاوں باندھ کر پھانسی دیے جانے کی طرف اشارہ کیا اور قابضین کے جانے کے بعد اس طبی مرکز میں ۳۰۰ افراد کی شہادت کی خبر دی۔
ذرائع نے اس ہسپتال کے آس پاس کی سنگین صورتحال کی اطلاع دی۔
جارح صیہونی فوج نے شفاء مرکز کو مکمل طور پر تباہ کرکے مٹی کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے۔
صیہونی فوج کے شفا اسپتال سے نکلنے کے بعد سینکڑوں افراد شہداء کی لاشوں کی تلاش میں ہیں۔
اسی دوران جارح صیہونی فوج کے ریڈیو نے دعویٰ کیا: فوجی آپریشن کے دوران شفا اسپتال سے ۹۰۰ افراد کو گرفتار کیا گیا اور ۲۰۰ سے زائد افراد مارے گئے۔