مہر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق، ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم تحریک جہاد اسلامی کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ سے ملاقات کی اور فلسطین سمیت خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی صدر نے اس موقع پر غزہ میں مقاومت اور فلسطینی عوام کی جرائت اور بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ آج غزہ ایمان اور مقاومت کے جذبے کے ساتھ امریکہ اور اسرائیل کے مظالم اور جارحیت کے سامنے دیوار بن کر کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام نے ثابت کردیا کہ اسرائیل کے شکست ناپذیر ہونے کے دعوے مبالغہ آمیز ہیں اور صہیونی حکومت انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی کوئی رعایت نہیں کرتی ہے۔
انہوں نے مقاومت کو فلسطینی عوام کا بنیادی حق قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ غزہ کے عوام کی مقاومت کے خلاف ہیں وہ گویا فلسطینی کے حق زندگی کا انکار کرتے ہیں۔
صدر رئیسی نے غزہ کے مظلوم عوام اور مقاومت کے لئے ایران کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بعض ممالک نے غزہ کے بارے میں انتہائی افسوسناک رویہ اختیار کررکھا ہے تاہم غزہ کے عوام نے دوسرے ممالک کی امداد کا انتظار کئے بغیر بے مثال مقاومت کا مظاہرہ کیا اور دنیا پر حاکم نظام کی بے انصافی سب پر عیاں کردی۔
اس موقع پر زیاد النخالہ نے کہا کہ ایران کی جانب سے فلسطین کی حمایت قابل تشکر ہے۔ انہوں نے فلسطینی مقاومت کی تقویت میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آج فلسطینی عوام نے صہیونی حکومت اور امریکہ کو سرپرائز دیا ہے۔
تحریک جہاد اسلامی کے سربراہ نے کہا کہ مقاومتی بلاک کی جانب سے وسیع حمایت کی وجہ سے غزہ کے عوام کا حوصلہ بلند ہوا اور ان پر واضح ہوگیا کہ صہیونی حکومت کے مقابلے میں فلسطینی عوام تنہا نہیں ہیں۔