مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، صہیونی حکومت غزہ کے ساتھ غرب اردن میں فلسطینیو ں پر عرصہ حیات تنگ کررہی ہے۔ انتہاپسند وزیرداخلہ بن گویر نے شرانگیز تجویز پیش کرتے ہوئے کابینہ کے اجلاس میں کہا ہے کہ مسلمانوں کو رمضان المبارک کے دوران مسجد اقصی میں داخل ہونے سے روکا جائے۔
بن گویر نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمیں اپنی سلامتی کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہئے لہذا رمضان کے دوران فلسطینیوں کو مسجد اقصی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے۔
صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق انہوں نے مزید شدت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ مسجد اقصی میں فلسطینیوں کے داخلے پر مکمل پابندی کے علاوہ بیت المقدس میں 70 سال سے کم شہریوں کو داخلے کی اجازت نہ دی جائے۔
دوسری جانب صہیونی فوج اور ملکی سلامتی کی ایجنسی شین بٹ نے انتباہ کیا ہے کہ بن گویر کی انتہاپسندی پر مبنی پالیسی کی وجہ سے فلسطینیوں کے ساتھ تصادم کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے۔
صہیونی پولیس نے طوفان الاقصی کے بعد سے جمعہ کے دن فلسطینیوں کے مسجد اقصی میں داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔