مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کے حالیہ بیان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس کے مندرجات کو مسترد کردیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا اقدام اربیل میں صیہونی رجیم سے وابستہ عناصر کے ایران کی قومی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے قانونی حق کے طور پر کیا گیا اور ایران قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر اور مجرموں کو سزا دینے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ عراق کی خودمختاری اور ارضی سالمیت کا احترام اور اچھی ہمسائیگی اسلامی جمہوریہ ایران کے مسلمہ اصولوں میں سے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ سالوں میں، خاص طور پر عراق پر داعش اور تکفیری گروہوں کے حملوں کے آغاز کے بعد سے اسلامی جمہوریہ ایران نے عراق کی سلامتی، خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی حفاظت کے لیے ذمہ دارانہ کردار ادا کرتے ہوئے پوری طاقت کے ساتھ عراق کی حکومت اور مسلح افواج کی حمایت کی۔
کنعانی نے زور دے کر کہا کہ عراقی حکومت سے توقع ہے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ سال طے پانے والے سیکورٹی معاہدے کی پابندی کرتے ہوئے اس کی شقوں پر مکمل طور پر عملدرآمد کرے گی۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ایران اور عراق کے درمیان تعلقات مضبوط، ہمہ جہت اور اٹوٹ رشتوں پر استوار ہیں۔ لہذا توقع کی جاتی ہے کہ عرب لیگ غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں اور نسل کشی کو روکنے اور فلسطینی سرزمین پر 75 سالوں سے جاری قبضے کو ختم کرنے کے لئے اپنی سیاسی، قانونی اور بین الاقوامی توانائیوں کو بروئے کار لائے گی۔