خواتین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ اسلام خواتین سے متعلق تمام شعبوں میں مضبوط اور معقول نظریات رکھتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نے رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

اس موقع پر رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ آج دنیا میں دو طرح کے نظریات پائے جاتے ہیں ایک مغربی میں رائج نظریہ جو دوسرے خطوں میں بھی آہستہ رائج ہورہا ہے اور دوسرا اس کے مقابلے میں اسلامی نظریہ۔ یہ دونوں نظریات ایک دوسرے کے مقابلے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان دونوں میں سے مغربی نظریہ اور تمدن ان مسائل کے بارے میں بحث اور گفتگو کے لئے آمادہ نہیں اور ہمیشہ فرار اختیار کرتا ہے۔

معاشرے کو درپیش بہت سارے مسائل کے بارے میں گفتگو اور بحث کرنے کے لئے مغربی نظریہ اور تمدن آگے نہیں بڑھتا ہے۔ کسی بھی مسئلے کو میڈیا، فلموں اور سوشل میڈیا میں بحرانی کیفیت ایجاد کرتے ہوئے آگے بڑھاتا ہے۔ مغرب کے پاس ان مسائل کو حل کرنے کے لئے کوئی ٹھوس اور مضبوط جواب نہیں ہے۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ حضرت زہرا علیہا السلام کی عظمت اتنی بلند ہے کہ رسول خدا اور ان کے اہل بیت کے علاوہ کوئی سمجھ نہیں سکتا ہے۔ مسلمان عورت کو حضرت زہرا علیہا السلام سے بڑھ کر کوئی نمونہ ملنا ممکن نہیں۔

رہبر معظم نے کہا کہ اسلامی معاشرے میں رہنے والی خواتین کو چاہئے کہ گھریلو امور اور معاشرتی و اجتماعی کاموں میں حضرت فاطمہ زہرا علیہا السلام کی پیروی کریں۔ انتظامی، سیاسی، اجتماعی اور ثقافتی شعبوں میں خواتین کے لئے کوئی قید وبند نہیں ہے۔ قابلیت اور اہلیت معیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ گھریلو امور میں میاں بیوی کو افہام و تفہیم سے کام لینا چاہئے۔ گھر میں کام کرنا عورت کی ہی ذمہ داری نہیں ہے۔