مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے بتایا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد تکلیف دہ طور پر غزہ کے بحران کا حل نہیں ہے، جب کہ امریکہ کی حمایت سے اسرائیلی جارحیت عام فلسطینی شہریوں کے قتل عام اور بڑے پیمانے پر فاقہ کشی کا سبب بنی ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔
دوسری جانب غزہ میں فلسطینی ہلال احمر کے ترجمان نے کہا: جو امداد ہم تک پہنچی ہے وہ بہت کم ہے اور غزہ میں صحت کے ڈھانچے کی تباہی سے ہونے والے نقصانات کو پورا نہیں کر سکتی۔
اسی دوران غزہ کے ہسپتال ذرائع نے بتایا: غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر خان یونس پر صیہونی فوج کے حملوں میں 42 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں اور غزہ کے وسط میں البریج کیمپ میں ایک مکان پر بمباری کے دوران 5 فلسطینی شہید ہو گئے جن میں ایک چھوٹی بچی بھی شامل ہے۔ اس حملے میں کئی دیگر زخمی بھی ہوئے۔
دوسری جانب غزہ میں اقوام متحدہ کی ورک اینڈ ریلیف ایجنسی کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے باشندوں کو ان علاقوں میں جانے کو کہا ہے جو ابھی تک اس کے حملوں اور بمباری کی زد میں ہیں۔