مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، الجزیرہ نے کہا ہے کہ سابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے غزہ کے خلاف جارحیت اور مسلسل حملوں پر صہیونی وزیراعظم نتن یاہو کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ غزہ میں نتن یاہو کے اہداف حاصل کرنا ناممکن ہے لہذا فوری طور پر جنگ بندی کرنا چاہئے۔
اولمرٹ نے کہا کہ اسرائیل کو فریب کار نتن یاہو سے جلد اپنی جان جھڑانا ہوگا۔ انہوں نے سیاسی فریب کاری اور نیرنگ بازی کرتے ہوئے صرف جھوٹ بولا ہے۔ نتن یاہو کے اہداف حاصل ہونے کا کوئی چانس نہیں ہے۔
دراین اثناء عبرانی میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ غزہ میں فلسطینی مجاہدین کے ہاتھوں صہیونی فوج کو ہونے والے نقصانات ناقابل تلافی ہیں۔ مسلح افواج کی بڑی تعداد غزہ میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھوچکی ہے۔
بعض صہیونی ذرائع ابلاغ کے ذریعے ہونے والے انکشافات کے مطابق غزہ میں صہیونی فوج شدید نقصان اٹھانے کے بعد افراتفری کا شکار ہے۔ صہیونی حکام کے دعووں کے برعکس حماس کو اب تک شکست نہیں دی جاسکی ہے۔
دوسری جانب حزب اللہ نے شمالی سرحدوں پر اپنی مرضی کے مطابق میزائل اور راکٹ حملے کئے ہیں۔ صہیونی میڈیا نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ طوفان الاقصی کے بعد شروع ہونے والے نقصانات کا سلسلہ جاری ہے اور مزید بری خبریں سننے کو ملنے والی ہیں۔