مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق اسپوٹنک نے کہا ہے کہ حماس کے ہاتھوں یرغمال صہیونیوں کے لواحقین سمیت ہزاروں صہیونیوں نے صہیونی وزارت جنگ کے دفتر کے باہر جمع ہوکر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
عبرانی اخبار یدیعوت احارونوت کے مطابق مظاہرین نے وزیراعظم نتن یاہو اور ان کی انتہاپسند کابینہ پر حماس کے ساتھ مذاکرات اور غزہ پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
ذرائع کے مطابق مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھے جن پر جنگ کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین "جنگ بہت ہوچکی، اب فوری مذاکرات کریں" اور "ہم اپنے یرغمالیوں کو ان کی حالت پر نہیں چھوڑسکتے" جیسے نعرے لگارہے تھے۔
مظاہرین نے کہا ہے کہ جب تک حماس کے پاس یرغمال صہیونیوں کی رہائی کے لئے کابینہ کی جانب سے کوئی معقول اور مثبت جواب نہ ملے، احتجاج کا سلسلہ نہیں رکے گا۔
اس سے پہلے یرغمالیوں کے اہل خانہ نے مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ فوجی کاروائیاں صہیونی یرغمالیوں کی آزادی کے لئے سودمند نہیں ہیں۔