مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے حماس کے ہاتھوں سخت نقصان کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری افواج حماس کی طاقت ختم میں کامیاب نہ ہوسکی ہیں۔
ڈینئل ہاگری نے کہا کہ ہم غزہ میں بڑی قیمت ادا کررہے ہیں لیکن ہمارا اصل ہدف حماس کی نابودی اور یرغمالیوں کی آزادی ہے اس کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن قبول نہیں ہے۔
ہاگری نے کہا کہ جنگ کے آغاز سے ہی ہم نے کہہ دیا ہے کہ لمبی اور سخت جنگ درپیش ہے۔ ہمیں افسوس کے ساتھ اعتراف کرنا پڑرہا ہے کہ اپنے اہداف تک پہنچنے کے لئے بھاری قیمت چکانا پڑے گا۔
ترجمان نے اعتراف کیا کہ حماس اب بھی طاقتور ہے اور اس کے میزائل حملے پہلے کی طرح جاری ہیں۔ شمالی غزہ میں حماس کے ٹھکانے موجود ہیں لہذا اس کی نابودی کے لئے مزید وقت درکار ہے۔
انہوں نے فوجی آپریشن کے ذریعے یرغمالیوں کی رہائی نہایت سخت اور دشوار ٹٓاسک ہے۔ ہم اس ہدف کے حصول کے لئے اپنے فوجیوں کی جان خطرے میں ڈال رہے ہیں تاہم اس کام کے لئے سفارتی طریقہ زیادہ مناسب ہے۔
ہاگری نے کہا کہ سفارتی کوششیں ناکام ہونے کی صورت میں شمالی سرحدوں سے حزب اللہ کو دور کرنے کے لئے فوجی کاروائی کرنا پڑے گا۔