مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، حسین امیر عبداللہیان نے جو عالمی پناہ گزین فورم کے اجلاس میں شرکت کے لیئے جنیوا کے دورے پر ہيں، لبنان کے وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب سے ملاقات اور گفتگو کی ہے۔ امیر عبداللہیان نے دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مسلسل اور پیہم صلاح و مشورے اور تبادلۂ خیال کو تعمیری قرار دیا اور کہا کہ ایران اور لبنان ایک ہی محاذ پر ہيں اور ایران ، لبنان کی حکومت اور لبنانی مزاحمت کے لیے بھلائی کے سوا کچھ نہیں چاہتا۔
انہوں نے خطے کی صورتحال کو پیچیدہ قرار دیا اور فلسطین کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ صیہونی حکومت کی بے دریغ حمایت اور فلسطینی قوم کے خلاف اس کے جنگی جرائم کا خاتمہ کرے-
امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ امریکہ کی بے دریغ حمایت کے سائے میں صیہونی حکومت کے جرائم اور عام شہریوں کے وحشیانہ قتل کے باوجود وہ کچھ بھی حاصل نہیں کرسکی ہے اور فلسطینی مزاحمت بہت اچھی پوزیشن میں ہے۔
لبنانی وزیر خارجہ نے بھی اس ملاقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، دونوں فریقوں کے درمیان ہمیشہ ہونے والی مشاورت کو مفید اور تعمیری قرار دیا۔عبداللہ بوحبیب نے فلسطین کی دردناک صورتحال کے بارے میں اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کر کے اسرائیل کا ہاتھ کھلا چھوڑ دیا ہے۔