مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق قطر کے وزیر اعظم نے فنانشل ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جاری عارضی جنگ بندی مستقل جنگ بندی میں تبدیل ہونا چاہئے ورنہ کشیدگی دوبارہ بڑھنے کی وجہ سے پورا خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔
انہوں نے صہیونی حکومت کی جانب سے فلسطین کے خلاف حالیہ جارحیت کے بعد مغربی ممالک کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مغرب نے غزہ کی جنگ کے دوران جانبدارانہ رویہ اختیار کیا ہے جوکہ نہایت مایوس کن ہے۔
7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے طوفان الاقصی آپریشن کے بعد اسرائیل نے غزہ کے خلاف شدید کاروائیاں کیں اور 14 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کیا۔
فلسطینیوں کی شدید مقاومت اور بین الاقوامی دباو کے بعد اسرائیل چار روزہ عارضی جنگ بندی پر مجبور ہوا جس کی وجہ سے جمعہ کے دن سے چار دن تک حملے بند رکھنے کا معاہدہ ہوا ہے۔