ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے دورہ لبنان کے دوران حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات میں کہا کہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنا فلسطینی عوام کی مزاحمت کا نتیجہ ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے لبنان کی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ سے ملاقات کی۔

ملاقات میں خطے کی تازہ ترین صورت حال، لبنان، فلسطین اور غزہ کی جنگ اور اس تاریخی اور فیصلہ کن دور میں تمام فریقوں کی مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس کی حمایت اور غزہ پر وحشیانہ حملوں کو روکنے کے لیے موجودہ سیاسی کوششوں اور زیر بحث منظرناموں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ نے فلسطینی عوام کی مدد اور غاصب صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کو روکنے کے لیے گذشتہ ہفتوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سفارتی کوشش اور مشاورت کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر پہنچنے کو فلسطینی قوم کی مزاحمت اور استقامت کے مقابلے میں صیہونی رجیم کی بے بسی کا نتیجہ قرار دیا۔

لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں مزاحمتی فورسز اور فلسطین کے مزاحمتی عوام کے غیر معمولی موقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مختلف محاذوں پر مزاحمت کی مکمل تیاری پر تاکید کی اور کہا کہ حتمی آخری فتح مزاحمت کی ہی ہوگی جب کہ صیہونی دشمن کی شکست یقینی ہے۔