مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر محنت یوف بن تسور نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل ایک پیچیدہ اقتصادی صورت حال سے دوچار ہے اور اسے روزانہ ایک ارب شیکل (صیہونی حکومت کی کرنسی) کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔
انہوں نے مزید خبردار کیا کہ ہماری پیشین گوئی ہے کہ موجودہ جنگ 200 بلین شیکل کی بھاری لاگت کے ساتھ ختم ہوگی۔
عبرانی ذرائع ابلاغ نے پہلے ہی اعتراف کیا تھا کہ صیہونی حکومت غزہ کے خلاف اپنے وحشیانہ حملوں کی وجہ سے ماہانہ 9 بلین شیکل (صیہونی حکومت کی کرنسی) خرچ کرتی ہے۔
ان ذرائع ابلاغ نے شمالی محاذ کی صورت حال کے بارے میں بھی خبر دی: شمالی محاذ پر راکٹوں کی فائرنگ کا سلسلہ نہیں رک رہا۔ اس خطے میں تنازعات طویل عرصے سے جاری ہیں۔
صہیونی میڈیا نے مزید بتایا: آج ہم شمالی محاذ میں ایک انتہائی طوفانی دن کا مشاہدہ کر رہے ہیں کیونکہ لبنان کی حزب اللہ نے شتولا، زرعیت اور دیگر علاقوں پر اپنے حملوں کو مرتکز کر دیا ہے۔
ان ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے: اقتصادی طور پر ہم شمالی بستیوں میں بھی مالی نقصانات کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔