روزنامہ ہارٹز نے صہیونی وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ حماس کے ہاتھوں اسیر اسرائیلیوں سے زیادہ ان کو اپنی حکومت اہم ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ صہیونی اخبار ہارٹز نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں وزیراعظم نتن یاہو کے رویے پر شدید تنقید کی ہے۔
اخبار نے لکھا ہے کہ حماس کے ہاتھوں اسیر اسرائیلیوں کی زندگی بچانے کے لئے ہر لمحہ انتہائی اہم ہے۔ وقت تیزی سے گزر رہا ہے لیکن نتن یاہو کو قیدیوں سے اپنی حکومت بچانے کی فکر ہے۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ 30 ہزار صہیونیوں نے بیت المقدس میں وزیراعظم کی رہائش گاہ کے باہر جمع کر نتن یاہو کے خلاف شدید احتجاج کیا تھا۔

یہ مظاہرے تل ابیب میں ہونے والے مظاہروں کے بعد ہوئے ہیں جس کے بعد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔

مظاہرین حماس کے قیدیوں کے تبادلے کا فوری طور پر معاہدہ کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔

ذرائع کے مطابق اسرائیلی اسیروں کے خاندان والے نتن یاہو کے دفتر کے باہر جمع ہوکر ان پر دباو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔