مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کی مقاومت اسلامی کی طرف سے اسرائیلی جاسوس کے بارے میں پہلی مرتبہ جاری ہونے والی ویڈیو میں الیزبتھ تسورکوف نے موساد اور سی آئی اے کے لئے خدمات انجام دینے کا اعتراف کیا ہے۔
یاد رہے کہ موساد کی جاسوس خاتون کو کچھ عرصہ پہلے عراق میں گرفتار کیا گیا تھا۔
تسورکوف نے کہا کہ شام میں تعییناتی کے دوران اسرائیل اور شامی اپوزیشن پارٹی سیرین ڈیموکریٹک فورس کے درمیان تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ عراقی گروہوں اور شیعہ عوام کے درمیان اختلافات ایجاد کرنا میری ڈیوٹی تھی جس کے لئے احتجاجی مظاہروں کا سہارا بھی لیا جاتا تھا۔