مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ صہیونی حکومت غزہ میں بچوں کے قتل عام اور فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف ہے۔
مغربی ممالک اس عمل کی حمایت اور عرب ممالک شرمناک خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ ایسے میں لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کے خطاب کی خبر آنے سے صہیونی ایوانوں میں کھلبلی اور مکڑے کے جالے میں زلزلہ آجاتا ہے۔
صہیونی حکومت کی بربریت کے نتیجے میں اب تک معصوم بچوں اور بے گناہ خواتین سمیت 8ہزار فلسطینی لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ طوفان الاقصی شروع ہونے کے بعد حسن نصراللہ کی معنی دار خاموشی سے مبصرین بالخصوص صہیونی تھنک ٹینکس میں مختلف افواہیں زیرگردش تھیں۔ جمعہ کے روز متوقع خطاب کی خبریں آنے کے بعد یہ افواہیں دم توڑ دیتی ہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ آئندہ جمعہ کو راہ قدس کے شہداء کی یاد میں ہونے والی تقریب کے موقع پر لبنان کے معیاری وقت کے مطابق ساڑھے تین بجے دوپہر خطاب کریں گے۔
مبصرین کے مطابق ان کے خطاب سے پہلے خطے کی صورتحال میں قابل ذکر تبدیلیاں متوقع ہیں۔
طوفان الاقصی میں پے در پے ناکامیوں سے پریشان واشنگٹن اور تل ابیب حکام حماس کی شکست اور تباہی کے دعووں کو ثابت کرنے کے لئے دراندازی اور بربریت میں تیزی لاسکتے ہیں۔
لبنانی ویب سائٹ النشرہ کے مطابق سید حسن نصراللہ کے خطاب کے بعد جنگ کا سناریو مزید بدلے گا اور لبنان اور فلسطین کے اندر اور باہر اس کے اثرات دیکھنے کو ملیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ طوفان الاقصی کے آغاز سے اب تک حزب اللہ کے سربراہ کی جانب سے اختیار کی گئی خاموشی کی وجہ سے صہیونی حکام بے چینی کا شکار تھے۔