مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد بن خلیفہ آل ثانی کے ساتھ مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت کے لیے عملی اقدام کے حوالے سے ٹیلی فونک بات چیت کی۔
انہوں نے فلسطینی خواتین اور بچوں کے قتل عام میں صیہونی حکومت کے جرائم میں غیرمعمولی اضافے کا ذکر کرتے ہوئے، پانی اور بجلی کی بندش اور غزہ میں خوراک اور ادویات ترسیل پر پابندی لگا کر افسوسناک انسانی بحران پیدا کرنے کے جواب میں اسلامی ممالک کو فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں فیصلہ کن، متفقہ اور واضح موقف اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
صدر رئیسی نے امریکہ کی سرپرستی میں مغربی ممالک کی صیہونی رجیم کی حمایت کو اس کے وحشیانہ جرائم کے ارتکاب کے لئے گرین سگنل قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ آج فلسطینی قوم کو پوری دنیا بالخصوص اسلامی ممالک کی موثر اور سنجیدہ حمایت کی ضرورت ہے تاکہ صیہونی حکومت کی جنگی جارحیت، وحشیانہ جرائم اور نسل کشی کی سرگرمیوں کو روکا جاسکے۔
اس ٹیلی فونک گفتگو میں قطر کے امیر "تمیم بن حمد بن خلیفہ الثانی" نے غزہ میں آج کے واقعات کو بھی مغربی ممالک کی دوغلی اور ذلت آمیز پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ خطے کے ممالک اور اسلامی ممالک اپنے اتحاد سے صیہونی حکومت کی جنگی جنونیت کو روک سکتے ہیں۔
قطر کے امیر نے فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور اپنے دفاع کی حمایت میں اپنے ملک کے موقف پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت نے تمام بین الاقوامی قوانین اور انسانی فریم ورک کی خلاف ورزی کی ہے اور وہ کسی بھی جرم کے ارتکاب سے دریغ نہیں کر رہی۔