مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی مشق 2023ء کا آغاز آج صبح علی بن موسیٰ الرضا (ع) کے کوڈ نام کے ساتھ میجر جنرل حسین حسنی سعدی کی موجودگی میں ہوا۔
بریگیڈیئر جنرل عامر چشک نے کہا کہ اس مشق میں پیدل فوج، بکتر بند، میزائل، توپ خانہ، فضائیہ، ڈرون، انجینئرنگ، الیکٹرانک وارفیئر، جدید جنگ، سائبر اور سپورٹ ایئر کرافٹس حصہ لیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی مشق 2023ء، نئے تنظیمی جنگی ڈھانچے کے مطابق، فاصلے، درستگی، انٹیلی جنس، آٹومیشن اور نیٹ ورک پر مبنی آلات کی 4 خصوصیات پر زور دیتی ہے اور یہ 4 خصوصیات اس میں استعمال ہوتی ہیں۔
انہوں نے اس مشق کے مقاصد کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جنگی یونٹوں کی صلاحیت کی سطح کا اندازہ اور آرمی گراؤنڈ فورسز کی مدد، زمینی جنگی حکمت عملی کا جائزہ، نئے ہتھیاروں کی آپریشنل تشخیص، ڈیٹرنس میں بہتری۔ نئے خطرات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت اور مستحکم سیکورٹی کی ترقی اس مشق کے اہم مقاصد ہیں۔
بریگیڈیئر جنرل عامر چشمک نے مزید کہا کہ اس دو روزہ مشق میں، زمینی اور فضائی مشق کے پہلے مرحلے میں بیک وقت 4 لڑاکا بریگیڈز، ایک کمبیٹ انجینئرنگ گروپ، ایک آرٹلری گروپ اور ملک کے مختلف علاقوں سے دیگر فورسز حصہ لیں گے۔
اگلے مرحلے میں ہمارے ایجنڈے میں شناختی کارروائیوں پر عمل درآمد اور انٹیلی جنس فورسز کے ڈرون اور الیکٹرونک نظاموں کا استعمال کرتے ہوئے خبروں اور معلومات کو اکٹھا کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مشق کے تیسرے اور چوتھے مرحلے میں کوسٹل ڈیفینس، نائٹ ائیر اور جارحانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کا آخری مرحلہ اور خطے میں حملہ آور قوتوں کو تباہ کرنا ہمارے ایجنڈے میں شامل ہے۔