مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے بتایا ہے کہ عبرانی میڈیا نے یمن کی انصار اللہ کی الاقصیٰ طوفانی جنگ میں شمولیت کو غاصب صیہونی رجیم کے تباہ کن قرار دیا ہے۔
عبرانی میڈیا نے لکھا کہ حوثی جنگ میں شامل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے میزائلوں اور ڈرونز سے اسرائیل پر حملہ کرنے کی کوشش کی لیکن امریکی بحریہ نے ان میزائلوں اور ڈرونز کو روک دیا۔
ان ذرائع ابلاغ نے مزیدبتایا: یمن کی جنگ میں شمولیت کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں ایک نئے اور خطرناک مرحلے کا سامنا ہے اور اسرائیل کے خلاف ایک نیا محاذ کھل گیا ہے۔
چند روز قبل عبرانی ذرائع ابلاغ نے اعلان خبر دی تھی کہ یمنی افواج نے صیہونی رجیم کو نشانہ بناتے ہوئے ایک میزائل مقبوضہ فلسطین پر داغا ہے۔
اس سلسلے میں کہا گیا کہ یمن کی تحریک انصاراللہ نے مقبوضہ علاقوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا لیکن امریکی فورسز نے ان میزائلوں کو اپنے ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی ناکارہ بنا دیا۔
صیہونی سیکورٹی اداروں کے اندازوں سے معلوم ہوتا ہے کہ یمن کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کا ہدف صیہونی حکومت تھا لیکن ایک امریکی جنگی جہاز نے ان میزائلوں کو تباہ کر دیا۔
صیہونی حکومت کے چینل 13 نے اس خبر کی تصدیق کی تھی کہ یمن کی جانب سے داغے گئے میزائلوں نے مقبوضہ علاقوں کے جنوب کو نشانہ بنایا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع نے بھی تصدیق کی تھی کہ یو ایس ایس کارنی ڈسٹرائر نے یمن سے داغے گئے تین میزائلوں اور کئی ڈرونز کو مار گرایا۔
امریکی محکمہ دفاع نے اس بات پر زور دیا تھا کہ یمن کی انصار اللہ نے یہ میزائل داغے ہیں اور امریکہ ملکی افواج کی حمایت کے لیے ضروری اقدامات کرے گا۔