مہر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق، ایرانی زمینی فوج کے سربراہ میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے فضائیہ کے اعلی افسران کے اعزاز میں منعقدہ تقریب کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ائیر ڈیفنس فورس نے ملکی دفاعی صنعت کے ماہرین اور نوجوان سائنسدانوں کی مدد سے "کرار" ڈرون کو فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے لیس کرنے میں کامیابی حاصل کی اور یہ ٹیکنالوجی پائلٹ کے ساتھ اڑنے والے طیارے سے زیادہ موثر اور قیمت میں سستی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کو حاصل ہونے والی اس صلاحیت کی وجہ سے دشمنوں کو اپنی بنیادی ڈرون حکمت عملی پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ کیونکہ فضائی لڑائی کے انداز بدل چکے ہیں اور ایرانی فضائی دفاعی سسٹم نے اتنی ترقی کرلی ہے کہ کوئی پرندہ بھی ہمارے ریڈار سسٹم سے بچ کر ایرانی فضاوں میں پر نہیں مارسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کی طرف سے کسی قسم کی غلطی کی صورت میں ائیر ڈیفنس سسٹم بروقت کاروائی کرتے ہوئے موثر جواب دے گا۔ ایران دنیا میں ایسی صلاحیت رکھنے والا چوتھا یا پانچواں ملک ہے۔
جنرل موسوی نے کہا کہ صہیونی حکومت نے حماس اور مقاومتی گروہوں سے شرمناک شکست کا تجربہ کیا ہے۔ دنیا کے سامنے اپنی شرمندگی کو چھپانے کے لئے اب ایران پر الزام لگایا جارہا ہے۔ صہیونی حکومت اور اس کے حامی عناصر بخوبی جانتے ہیں کہ آج فلسطینی مجاہدین کے ہاتھوں اسرائیل کی ہزیمت میں ایران کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ اگر ایران صہیونی حکومت کے ساتھ جنگ کرے تو یہ دفاع مقدس کے ایک آپریشن سے زیادہ نہیں مختلف نہیں ہوگی۔ صہیونی حکومت فلسطینی مجاہدین کے ہاتھوں ہی سقوط کرجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی مجاہدین کی کاروائیاں صہیونی حکومت کے مظالم کا ردعمل ہیں۔ جس قدر ظلم بڑھے گا مظلوم کی طرف سے ردعمل بھی شدید آئے گا۔ اگر صہیونی مظالم کا سلسلہ جاری رہا تو فلسطینی عوام کے غیض و غضب کو کوئی روک نہیں سکے گا۔