مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی نے آج (پیر) صبح سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی اسٹریٹجک منصوبہ بندی سے متعلق پہلی قومی کانفرنس میں امام خمینی رح، انقلاب اسلامی اور دفاع مقدس کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری سلامتی، شان و شوکت اور اقتدار ان شہداء اور مجاہدین کے پاکیزہ لہو کی دین ہے جنہوں نے اس نورانی راستے میں اپنی جانیں قربان کیں۔
انہوں نے اسلامی انقلاب کو آج کی دنیا میں ایک غالب قوت کے طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی حالات کے بدلتے خطوط نے ثابت کیا ہے کہ اسلامی انقلاب کی روشن کرنیں دنیا میں پھیل رہی ہیں اور انقلاب کے دشمنوں کا زوال شروع ہو گیا ہے۔
انہوں نے الاقصی طوفان آپریشن کو دشمن کے اسٹریٹجک نظام کی سیاسی اور سیکورٹی شکست کا تازہ ترین واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ اس آپریشن کا دائرہ ٹیکٹیکل امور تک محدود ہے لیکن اس کا اثر عالمی سطح کا ہے۔
جنرل سلامی نے الاقصی طوفان کے قابل فخر آپریشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج سب کے اعتراف کے مطابق صیہونی حکومت کو نہ صرف شکست بلکہ ذلت کا سامنا کرنا پڑا ہے اور حماس نے اکیلے اور کسی دوسری طاقت پر بھروسہ کیے بغیر صیہونی رجیم کو بڑی شکست دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ صیہونی مستقبل میں کچھ بھی کریں وہ اس ذلت کا ازالہ نہیں کر سکتے۔
حماس کے آپریشن سے اسرائیل کا جعلی دبدبہ خاک میں ملا دیا اور اس رجیم کا کھوکھلاپن سب پر واضح ہوگیا۔
میجر جنرل سلامی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شہری عمارتوں پر بمباری کسی بھی لحاظ سے طاقت کی علامت نہیں ہے،کہا کہ آج صیہونی حکومت کے جعلی وجود کی عمارت منہدم ہو چکی ہے اور اس کے پاس سوائے ایک کھوکھلے ڈھانچے کے کچھ نہیں بچا ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف نے غزہ کی جنگ کو جعلی صیہونی حکومت کے قبل از وقت خاتمے کا ابتدائی مرحلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال استکبار اپنے پورے لاو لشکر کے ساتھ اسلامی انقلاب کو شکست دینے کے لیے میدان میں آیا تھا لیکن خدا کے فضل سے وہ کامیاب نہیں ہوئے لیکن اس سال یہ سب مل کر بھی صیہونی رجیم کی ذلت آمیز شکست اور اپنی رسوائی کو چھپا نہیں سکتے۔