مہر خبررساں ادارے نے رائیٹرز کے حوالے سے کہا ہے کہ سعودی وزیردفاع کے مشیر طلال العتیبی نے روسی دارالحکومت ماسکو میں گیارہویں بین الاقوامی سیکورٹی کانفرنس کے دوران ایرانی چیف آف جنرل سٹاف کے نائب عزیز نصیرزادہ سے ملاقات کی۔
یہ ملاقات رواں سال مارچ میں چین کی ثالثی میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کے بحالی کے بعد ہونے والی ملاقاتوں کا سلسلہ ہے۔
سعودی وزارت دفاع کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری تصاویر سعودی اعلی عہدیدار نے روس، چین اور پاکستان کے اعلی دفاعی حکام سے بھی ملاقات کی ہے۔
وزارت دفاع کے اعلان کے مطابق ان ملاقاتوں کے دوران دوطرفہ دفاعی تعلقات اور دیگر مسائل پر مذاکرات ہوئے ہیں۔
خبررساں ادارے تاس کے مطابق روس کی میزبانی میں ہونے والی سیکورٹی کانفرنس میں ۲۶ ممالک کے وزرائے دفاع اور ۱۶ معاونین فوجی سربراہان نے شرکت کی ہے۔
سعودی عرب خلیج فارس کے خطے میں ایران اہم ترین رقیب ہے۔ سعودی عرب میں ولی عہدی کے حوالے سے گذشتہ سالوں میں کئی نشیب و فراز دیکھے گئے ہیں۔ موجودہ ولی عہد کی جانب سے وژن ۲۰۳۰ کے تحت جدید اقتصادی اور سفارتی منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ایران کے ساتھ تعلقات اور مذاکرات نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔
وژن ۲۰۳۰ کے تحت سعودی عرب کا تیل پر انحصار کم کیا جارہا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے کے لئے بنیادی اصلاحات کی جارہی ہیں۔ بیرونی تجارت پر تمرکز کیا جارہا ہے اس سلسلے میں ۲۰۱۹ میں ایک خصوصی ادارہ تشکیل دیا گیا ہے۔ وزارت تجارت کی جانب سے بیرونی سرمایہ کاروں کے ساتھ معاہدے اور مذاکرات کی ذمہ داری اس ادارے کے سپرد کی گئی ہے۔