عبرانی زبان کے معروف روزنامے ہاآریٹز نے مقبوضہ فلسطین کی مخدوش سیاسی اور اقتصادی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ صیہونی حکومت کو مکڑی کے گھر سے تشبیہ دینے کے حوالے سے لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کا نظریہ درست ثابت ہو رہا ہے۔

مہر خبر رساں ایجنسی نے المیادین نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کی کشیدہ صورت حال کا حوالہ دیتے ہوئے عبرانی زبان کے اخبار Ha'aretz نے خبر دی ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی غاصب صیہونی حکومت کو مکڑی کے گھر سے تشبیہ دینے کی پیشن گوئی درست ثابت ہو رہی ہے۔

مذکورہ روزنامے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی معاشرہ تباہ ہو رہا ہے، ہم نے لبنان کے ساتھ مشترکہ سرحد کے قریب حزب اللہ کی متعدد افواج کی موجودگی کا مشاہدہ کیا۔ حسن نصراللہ، تل ابیب کی اعصاب شکنی سے محظوظ ہو رہے ہیں۔

 رپورٹ میں اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ صیہونی فضائیہ تباہ ہو رہی ہے اور فوج کے جوائنٹ سٹاف کے کمانڈروں نے فوج کی طاقت کے نابود ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ توقع ہے کہ فوج کے مستقل دستے ریزرو فورسز کے احتجاج میں شامل ہو کر فوجی سروس چھوڑ دیں گے۔

مذکور اخبار کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مظاہرین نے نیتن یاہو کو گذشتہ مہینوں کے دوران فوج کی احتجاج میں شمولیت سے خبردار کیا تھا، لیکن نیتن یاہو نے ماہرین کے مذکورہ انتباہ اور معیشت کی تباہی سے متعلق خطرات اور بین الاقوامی دباؤ پر توجہ نہیں دی۔ لہذا نیتن یاہو کے پاس اپنے فیصلوں سے پیچھے ہٹنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

ہاریٹز کی رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ فوج ڈھانچے کی اندونی سے تباہی نیتن یاہو ٹس سے مس نہیں ہورہے جب کہ اسرائیل میں تنازعات کے رکنے کا امکان نہیں ہے۔ فضائیہ کی صفوں میں ہنگامہ آرائی کے بعد، فوج کے جوائنٹ اسٹاف نے متعدد ریزرو فورسز کے مستعفی ہونے کی وجہ سے ان فورسز کے مشنز کو نئے سرے سے متعین کرنے کی درخواست کی ہے۔ ممکن ہے صیہونی فوجی حکام ریزرو فورسز کی احتجاجی درخواستوں پر دستخط نہ کریں لیکن ریزرو فورس کے جوان خفیہ طور پر ایک ایک کر کے وردی اتار کر بھاگ رہے ہیں۔ ان دنوں ہم ریزرو فورسز اور دیگر فوجی دستوں کے درمیان تصادم کی حد تک اختلافات کی صورت حال کو  دیکھ رہے ہیں۔