مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹریٹ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے نابلس شہر میں 3 فلسطینی نوجوانوں کے قتل پر صیہونی حکومت کی جارحیت کی شدید مذمت کی ہے۔
فلسطین انفارمیشن سینٹر نے منگل کے روز اعلان خبر دی ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹریٹ نے ایک بیان میں غاصب صیہونی فوج کے نئے وحشیانہ جرم کو فلسطینی عوام کے خلاف ظلم اور جارحیت کی پالیسی کا تسلسل قرار دیتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی کی بدترین مثال قرار دیا۔
اسلامی تعاون تنظیم نے اس وحشیانہ جرم کے نتائج کی پوری ذمہ داری صیہونی حکومت پر عائد کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور اسرائیلی جنگی مجرموں کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور انہیں سزا دینے کے لیے ضروری اقدامات کرے اور فلسطینی قوم کو بین الاقوامی حمایت فراہم کرے۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کے فوجیوں نے منگل کی صبح نابلس شہر پر دھاوا بول کر ایک گاڑی کو گولی مار دی تھی جس کے دوران 3 فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے تھے۔ صہیونی غاصبوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان 3 نوجوان فلسطینیوں نے انہیں گولی ماری تھی جب کہ مقامی ذرائع کے مطابق قابض صہیونی فوجیوں نے ایمبولینسوں کو اس جگہ میں داخل ہونے سے روک دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق صہیونیوں نے ان 3 فلسطینی شہداء کی لاشوں کو بھی حوالے نہیں کیا جس پر فلسطینی نوجوانوں اور غاصب صہیونی فوجیوں کے درمیان مسلح جھڑپیں بھی ہوئیں۔
اس سلسلے میں فلسطینی ذرائع ابلاغ نے صیہونی حکومت کے ہاتھوں ان افراد کی شہادت کو کمین لگا کر حملہ قرار دیا ہے جو نابلس کے قریب واقع یہودی بستی کے قریب صہیونی فوجیوں کو گولی مارنے کی کوشش کے بعد پیش آیا۔
واضح رہے کہ فلسطینیوں اور غاصب صیہونیوں کے درمیان تنازعات میں اضافہ اس سرزمین پر ہورہا ہے جسے غاصب اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطیٰ جنگ میں اردن سے قبضے میں لی تھی۔