ہر سال محرم الحرام کے پہلے جمعہ کو حضرت امام حسین علیہ السلام کے چھے مہینے کے شیرخوار بچے علی اصغرؑ کی یاد میں اجتماع ہوتا ہے۔ اس سال صوبہ گلستان کے 50 مقامات پر تعزیتی کانفرنس منعقد ہوئی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حسینی شیرخواروں نے امام حسین علیہ السلام کے چھے مہینے کے شیرخوار علی اصغر کی یاد منائی جس کو عاشورا کے دن کربلا میں شہید کیا گیا تھا۔

ہر سال ایران اور بعض ممالک میں محرم الحرام کے پہلے جمعہ کی صبح مساجد، امام بارگاہوں اور عزاخانوں میں مائیں اپنے شیر خوار بچوں کو سروں پر پٹی باندھے، نوحہ کناں علی اصغر پر گریہ کرتی ہیں اور مجلس میں علی اصغر کا علامتی گہوارہ لے جاتی ہیں۔

حضرت علی اصغر عالمی کانفرنس کی جانب سے بیس سال پہلے تہران میں شیرخوار بچوں کا پہلا اجتماع ہوا جس کے بعد ایران کے دوسرے صوبوں اور شہروں تک یہ دائرہ پھیل گیا اور عراق، سعودی عرب، کویت، بحرین، شام، لبنان، کینیڈا، فرانس، امریکہ، ڈنمارک اور آسٹریلیا جیسے ممالک میں بھی شیر خوار بچوں کا اجتماع ہونا شروع ہوا۔ 

اطلاعات کے مطابق گزشتہ سال ایران اور دنیا کے دوسرے ممالک میں 18 ہزار مقامات پر یہ پروگرام منعقد ہوا۔ اس واقعے کی مناسبت سے 11 عالمی زبانوں میں جملے منقش کرکے ایک لاکھ سے زائد لباس تیار کئے گئے۔

کانفرنس کے سیکریٹری جنرل داؤد منافی پور نے کہا کہ اس سال ایران اور دنیا بھر کے 8 ہزار مقامات پر یہ اجتماع منعقد ہوگا۔  ابتدائی سال میں 800 ماؤں نے اس کانفرنس میں شرکت کی تھی جبکہ آج بیس سال بعد یہ تعداد 80 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

صوبہ گلستان میں 21 جولائی کو یہ اجتماع ہوا۔ اس موقع پر حجت الاسلام مھدی انتصاری نے کہا کہ ایران میں 8000 اور باقی دنیا میں 45 مقامات اور صوبہ گلستان میں 50 سے زائد مقامات پر اجتماع ہوا جس میں کچھ اہل سنت علاقے بھی شامل ہیں۔ 

مصلی میں جمع ہونے کے بعد شرکاء نے شاہراہ شہداء سے ہوتے ہوئے امام زادہ عبداللہ کے مزار پر ریلی نکالی۔ نوزاد بچوں کو ہاتھوں میں اٹھائے ماؤں نے علی اصغر کا پرسہ دیا۔ 

گرگان کے ادارہ تبلیغات اسلامی کے سربراہ نے کہا کہ گرگان میں ہونے والے حسینی شیرخواروں کا اجتماع ٹی وی پر براہ راست نشر کیا گیا۔

انہوں نے اجتماع کے اصلی ہدف اور مقصد کے بارے میں کہا کہ اس سال کا اجتماع اولاد کی تربیت اور آبادی میں اضافے کے منشور کے تحت منعقد کیا گیا۔ سینکڑوں سے شروع ہونے والا یہ اجتماع اب لاکھوں میں پہنچ گیا ہے جس میں ایران کے مختلف شہروں میں ماؤں اور بچوں کی کثیر تعداد شرکت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس اجتماع کے زریعے دنیا تک امام حسین علیہ السلام کی مظلومیت کی داستان پہنچنانا چاہتے ہیں اور دنیا والوں سے سوال کرنا چاہتے ہیں کہ علی اصغر جیسے شیرخوار کو کس جرم میں قتل کیا گیا؟

محرم الحرام کے ابتدائی جمعہ کو ایران کے دوسرے شہروں کی طرح قم میں بھی شیرخوار بچوں کا اجتماع ہوا۔ مسجد جمکران میں ہونے والے اس اجتماع میں ماؤں اور بچوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور امام زمان علیہ السلام کی بیعت کی۔

لیبلز