مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شہباز شریف نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تورات اور انجیل کی بے حرمتی کی اجازت دینے کے فیصلے سے بے حرمتی کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے، او آئی سی کے پلیٹ فارم سے اس شیطانیت کے تدارک کی مشترکہ حکمت عملی اور تمام مقدس کتابوں کی بے حرمتی کی اجازت دینے کے اس فیصلے کو تبدیل کرنے کی مہم چلائیں گے۔
انہوں نے زور دیا کہ او آئی سی کو امت مسلمہ کے احساسات کی ترجمانی اور اس شیطانیت کو رکوانے میں تاریخی کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ مقدس کتابوں، ہستیوں اور شعائر کی بے حرمتی اظہار کی نہیں دنیا کو مستقل آزار دینے کی آزادی ہے، واقعات کا تسلسل اور ترتیب ثبوت ہے کہ یہ اظہار کا نہیں بلکہ سیاسی اور شیطانی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پورے عالم اسلام اور مسیحی دنیا کو مل کر اس سازش کو روکنا ہوگا ، شیطان کے پیرو کار اُس کتاب کی بے حرمتی کررہے ہیں جس نے انسانوں کوعزت ، حقوق اور راہنمائی دی۔
ان کا کہنا ہے کہ مذہبی جذبات بھڑکانے، اشتعال انگیزی، دہشت گردی اور تشدد پر اکسانے کا یہ رویہ دنیا کے امن کے لئے مہلک ہے۔
یہ رویے قانونی اور اخلاقی دونوں لحاظ سے ہی شدید قابل نفرت اور قابل مذمت ہیں، یہ نفرت کا فروغ ہے جس کی عالمی قانون اجازت نہیں دیتا۔