مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے وزیر اعظم کی بین الاقوامی قومی سلامتی کونسل کے معاون ویکرام میسر نے منگل کے روزایرانی وزیر خارجہ امیر عبد اللہیان کے ساتھ ملاقات کی۔ امیر عبداللہیان نے اس ملاقات میں بھارت کی طرف سے ایران کی شنگھائی تعاون تنظیم میں رکنیت کے لئے حمایت پرشکریہ ادا کرتے ہوئے تنظیم کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی اہمیت اور دوطرفہ اقتصادی تعاون کے فروغ پر تاکید کی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے چابہار بندرگاہ کے اسٹریٹجک منصوبے کو اہم قرار دیتے ہوئے ایران اور ہندوستان کے درمیان مشترکہ اور دوستانہ تعلقات کی بھرپور اور طویل تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو وسیع پیمانے پر فروغ دینے کا عزم رکھتا ہے اور اس سلسلے میں کسی محدودیت کا قائل نہیں ہے۔
امیر عبداللہیان نے اس امید کا اظہار کیا کہ ہم چابہار بندرگاہ اور شمال جنوب کوریڈور کے منصوبے کو آگے بڑھانے میں تعاون کا ایک نیا باب دیکھیں گے۔
انہوں نے ہندوستان کے وزیر اعظم کی صدارت میں ہونے والے شنگھائی سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد کو سراہتے ہوئے ایرانی صدر کی جانب سے قدر دانی کا اظہار کیا اور دوطرفہ تعاون کو آگے بڑھانے میں رہنماؤں کی مشاورت کواہم قرار دیا۔
اس ملاقات میں بھارتی وزیر اعظم کے بین الاقوامی امور کی کونسل کے معاون وکرم میسری نے شنگھائی تنظیم میں اسلامی جمہوریہ ایران کی رکنیت پر مبارکباد پیش کی اور اس تنظیم میں ایران کی شمولیت کو دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو وسعت دینے کا ایک نیا موقع قرار دیا۔ انہوں نے اپنے ایرانی اور روسی ہم منصبوں کے ساتھ شمال-جنوب کوریڈور کے منصوبے کے حوالے سے اپنے مثبت مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے، موجودہ بنیادی ڈھانچے اور انتظامی مسائل کو سہ فریقی مذاکرات میں حل کرنے پرزور دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ موجودہ تعلقات میں وسعت آنے کے ساتھ مشترکہ تعاون کو فروغ ملے گا۔