مہر خبررساں ایجنسی نے خبررساں ادارے آوا کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ امریکہ کے سابق وزیرخارجہ مائیک پومپئیو نے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور جوبائیڈن انتظامیہ کی غلطیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت غلطیوں کا اعتراف کرنے کے بجائے دوسروں کو مورد الزام ٹھہرارہی ہے۔ جوبائیڈن انتظامیہ نے ٹرامپ کی پالیسی کو ترک کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ انہوں نے جوبائیڈن حکومت کو مزید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بگرام ائیربیس کو بغیر وجہ بتائے خالی کردیا اسی طرح کسی معقول سبب کے بغیر ستمبر 2021 میں افغانستان سے فوجی انخلاء کا اعلان کردیا۔
پومپئیو نے موجودہ صورتحال کو امریکی قیادت کی مکمل شکست سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں شکست فاش کی وجہ سے صدر پوٹن کو یوکرائن پر حملے کی جرائت ہوئی اور ہمیں اس کا تاوان ادا کرنا پڑے گا۔
خبررساں ادارے آوا کے مطابق حال ہی میں امریکی وزارت خارجہ نے افغانستان سے فوجی انخلاء کے بارے میں سابق صدر ٹرمپ اور موجودہ صدر جوبائیڈن کی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
وزارت خارجہ سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں سربراہان مملکت کے فیصلوں کی وجہ سے سابق افغان حکومت کی بقاء اور سیکورٹی کے لئے مشکلات پیش آئیں۔
اس سے پہلے وائٹ ہاوس سے ذرائع ابلاغ میں جاری ایک بیان میں ٹرمپ حکومت کو افغانستان سے امریکی فوجی انخلاء کے نقصانات کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد اور طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر کے درمیان معاہدے کے بعد امریکی فوج افغانستان سے نکل گئی تھی۔ معاہدے پر دستخط کے دوران سابق وزیرخارجہ مائیک پومپئیو بھی موجود تھے۔