مہر خبررساں ایجنسی نے شفق نیوز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے خلاف عراق کے دارالحکومت بغداد میں مظاہرین نے سویڈن کے سفارتخانے کے باہر احتجاج کیا۔
عراقی ذرائع ابلاغ کے مطابق مشتعل مظاہرین سفارتخانے کے اندر داخل ہوگئے۔ مظاہرین کے داخل ہونے کے بعد سفارتخانے کے ملازمین بھاگ گئے۔
مظاہرین نے سفارتخانے کے اندر توڑ پھوڑ کی اور قرآن کریم کی بے حرمتی کے خلاف سفارتخانے کے دروازے کا شیشہ توڑ دیا۔ کچھ دیر قبل مظاہرین نے سفارتخانے کی عمارت خالی کردی ہے۔
دراین اثناء عراقی عدلیہ نے عراقی نژاد سویڈش شہری کے ہاتھوں قرآن کریم کی اس بے حرمتی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا۔
عراقی اعلی عدلیہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے سویڈن کے اعلی حکام سے درخواست کی ہے کہ عراقی نژاد شہری کو عراق کے حوالے کیا جائے تاکہ عراقی قانون کے مطابق اس کے خلاف عدالتی کاروائی کی جائے۔ عراقی اعلی عدلیہ کے سربراہ فائق زیدان کے حکم سے یہ بیان جاری کیا گیا ہے۔
عراقی مقاومتی تنظیم کتائب حزب اللہ نے سویڈن میں پیش آنے والے واقعے کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آزادی اظہار بیان کے نام پر قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے والے شرپسندوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سویڈن کی حکومت کی حمایت میں دوبارہ بے حرمتی کا واقعہ پیش آنے کی وجہ یہ ہے کہ ماضی میں پیش آنے والے واقعات کا مناسب جواب نہیں دیا گیا تھا۔ دنیا کی آزاد قومیں ان واقعات پر خاموش نہیں بیٹھیں گی۔
یاد رہے کہ سویڈن میں شدت پسند شہری نے حکومتی عہدیداروں کی حمایت کے تحت دارالحکومت اسٹاک ہوم میں مسجد کے سامنے قرآن کریم کی بے حرمتی کرتے ہوئے آگ لگائی تھی۔ موقع پر موجود لوگوں نے اللہ اکبر کا نعرہ لگاتے ہوئے اعتراض کیا۔
پولیس نے گستاخ قرآن پر پتھر مارنے کے جرم میں ایک شخص کو گرفتار کیا۔ اس سے پہلے سویڈن کی پولیس نے اظہار رائے کی آزادی کے نام پر قرآن کریم کو آگ لگانے کے خواہش مند افراد کو اجازت دی تھی۔