مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر رئیسی نے گیارہ ممالک میں تازہ تعیینات ہونے والے سفیروں سے ملاقات کے دوران ان کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور کہا کہ رھبر معظم نے مختلف ممالک اور اداروں میں ایران کے سفیروں سے خطاب کرتے ہوئے عزت، حکمت اور مصلحت پر مبنی سفارتکاری کے اصول بیان کئے ہیں۔ ہمارے سفیروں سے یہی توقع ہے کہ ان رہنما اصولوں کو مدنظر رکھیں گے۔
فن لینڈ، بلغاریہ، کویت، آرمینیا، ترکی، ماریطانیہ، قرقیزستان، بولیویا، آسٹریلیا، فلپائن اور سویڈن میں تعیینات ہونے والے نئے سفیروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران متنوع ظرفیت کا حامل ہے۔ان ممالک میں فعالیت کے دوران اقتصادی اور تجارتی روابط کی توسیع کے لئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔
انہوں نے کہا کہ عوامی حکومت کی ترجیح خارجہ پالیسی میں تعادل ایجاد کرنا ہے۔ ہمسایہ اور ہم فکر ممالک کے ساتھ روابط بڑھانا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ قومی اور ملکی مفادات کے محور پر ترجیحات معین کرنا چاہئے۔
صدر رئیسی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کو ملکی مفاد میں بہترین طریقے سے استعمال کرنا چاہئے۔
ملاقات کے دوران ان ممالک میں تعیینات ہونے والے سفیروں نے ان ممالک کے بارے میں روشنی ڈالتے ہوئے اپنی ترجیحات سے صدر کو آگاہ کیا۔