مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاقی وزیراقتصادی امورسردار ایاز صادق نے ایرانی نائب وزیر و سربراہ ادارہ برائے سرمایہ کاری، معیشت اورتکنیکی معاونت علی فاخری ملاقات میں پاکستان اورایران نے دوطرفہ تجارتی حجم میں اضافہ اورایک دوسرے کی بزنس کمیونیٹیز کوسہولیات دینے کی ضرورت پربھی زوردیاہے، دونوں ممالک نے تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، بنیادی ڈھانچہ، مینوفیکچرنگ اورٹیکنالوجی سمیت تکنیکی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے اور تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ اور پاک ایران گیس انیشیٹو جیسے منصوبوں کی کامیابی سے تکمیل پر بھی زوردیا ہے۔
پاکستانی وفاقی وزیراقتصادی امورسردار ایاز صادق اور ایران کے نائب وزیر وسربراہ ادارہ برائے سرمایہ کاری، معیشت اورتکنیکی معاونت علی فاخری کی قیادت میں ایرانی وفد کے درمیان ملاقات اوربات چیت کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس ملاقات میں دوطرفہ اقتصادی تعاون اوردونوں ممالک کے درمیان تعلقات کوفروغ دینے کاجائزہ لیاگیا۔
پاکستانی وفاقی وزیر نے ایرانی وفد کا پرتپاک خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان ایران کے ساتھ دیرینہ دوطرفہ اورخوشگوارتعلقات کوقدرکی نگاہ سے دیکھتا ہے، پاکستان ایران کے ساتھ دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کامتمنی ہے جس سے نہ صرف دونوں ممالک بلکہ خطہ میں استحکام اورترقی ممکن ہے۔وفاقی وزیرنے نے دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 21 ویں اجلاس میں طے پانے والے سمجھوتوں پرجلد عمل درآمد کرنے کی اہمیت اجاگرکی اورکہاکہ اس سے نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطوں بلکہ ٹرانسپورٹیشن کے مختلف ذرائع کو بھی فروغ ملے گا۔
ایرانی وفد کے سربراہ نے پاکستان کے ساتھ توانائی اوربنیادی ڈھانچہ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے میں گہری دلچسپی ظاہرکی۔ انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروبار کیلئے حکومت کی طرف سے فراہم کردہ ماحول کی تائید کی اوراسے سراہا۔انہوں نے پاکستان میں اسلامی ترقیاتی بینک کے مختلف منصوبوں میں شمولیت میں گہری دلچسپی ظاہرکی۔فریقین نے پاکستان میں ایرانی کمپنیوں کی سرمایہ کاری، دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ چینلز اور بارٹر نظام کے تحت دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگرکیا۔
فریقین نے تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، بنیادی ڈھانچہ، مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی سمیت تکنیکی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا تفصیل سے جائزہ لیا۔ملاقات میں تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ اور پاک ایران گیس انیشیٹو پرخصوصی توجہ دی گئی، دونوں فریقوں نے ان منصوبوں کی کامیابی سے تکمیل پر بھی زوردیا۔ فریقین نے دوطرفہ تجارتی حجم میں اضافہ اورایک دوسرے کی بزنس کمیونیٹیز کوسہولیات دینے کی ضرورت پربھی زوردیا جس سے اقتصادی تعاون کا عمل تیز ہوگا۔