مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے آج صبح عمان کے بادشاہ ہیثم بن طارق نے عمان کے اعلی سطحی وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران رہبر معظم نے کہا کہ ایران اور عمان کے درمیان دیرینہ اور برادرانہ تعلقات قائم ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں۔
آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے۔ انہوں نے خطے کے ممالک کو صہیونی حکومت سے درپیش خطرات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور اس کے حامی ممالک خطے میں اختلافات کو ہوا دینا چاہتے ہیں بنابراین خطے کے ممالک کو اس بارے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔
رہبر معظم نے ایران اور عمان کے تعلقات کے بارے میں کہا کہ آبنائے ہرمز پر مشترکہ قبضہ ہونے کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ مصر کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایران تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں ہونے والی کوششوں کو سراہتا ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی پر عمان کے سلطان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر رئیسی کی اچھی پالیسیوں کی وجہ سے ایران خطے کے ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے میں کامیاب ہورہا ہے۔ اسلامی ممالک کے باہمی تعلقات بہتر ہونے سے امت مسلمہ کی شان و شوکت میں اضافہ ہوگا۔ اسلامی ممالک کے ایک دوسرے سے نزدیک آنے سے مسلمان اقوام کا ہی فائدہ ہوگا۔
ایران کے صدر رئیسی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سلطان عمان نے رہبر انقلاب سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمان کی پالیسی یہ ہے مختلف شعبوں میں ایران کے ساتھ تعاون کو فروغ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ تہران میں ایرانی حکام کے ساتھ مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری رہنے سے تعلقات مزید بہتر ہوں گے اور عملی نتائج بھی سامنے آئیں گے۔