ناصر کنعانی نے امریکی مشیر جان کربی کے بیانات کے جواب میں کہا کہ بیرونی افواج کی موجودگی خلیج فارس کی سیکورٹی کے لئے بڑا خطرہ ہے۔ خطے کے ممالک کسی بیرونی مدد کے بغیر اپنی حفاظت کو یقینی بناسکتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان کربی کے الزامات کو بے بنیاد اور زمینی حقائق کے برعکس قرار دیا اور کہا کہ ایران نے خلیج فارس اور بین الاقوامی سمندری حدود میں کشتیوں اور تجارتی رفت و آمد کے حوالے سے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو کشتیوں کو ایرانی بحریہ کی جانب سے روکے جانے کا واقعہ اس لئے پیش آیا تھا کہ کشتیوں نے بین الاقوامی سمندری قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔ امریکہ نے ہمیشہ بے بنیاد الزامات اور خلیج فارس کے کنارے واقع ممالک میں بے جا مداخلت کرکے خطے کی سیکورٹی کو خطرے میں ڈالا ہے۔ حالیہ الزام بھی خطے میں اپنی موجودگی کو توسیع دینے کی سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی الزامات کے برعکس حقیقت یہ ہے کہ امریکہ خود بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایرانی کشتیوں کو روکنے میں ملوث ہے اور گستاخی کی انتہا کرتے ہوئے الزام بھی ایران پر لگاتا ہے۔

کنعانی نے امریکہ کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس اور آبنائے ہرمز سے سب سے زیادہ ایرانی مفادات وابستہ ہیں لہذا اس علاقے کی حفاظت اور سیکورٹی کو یقینی بنانے میں ایران کی ذمہ داری کئی گنا زیادہ ہے اس وجہ سے ایران قانون شکنی کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف سخت اقدام کرے گا۔

انہوں نے خلیج فارس اور مشرق وسطی میں بیرونی افواج کی موجودگی کو سیکورٹی کے لئے بڑا رسک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور خطے کے ممالک بیرونی افواج کے بغیر علاقے کی سیکورٹی کو بہتر طریقے سے فراہم کرسکتے ہیں۔