مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روسی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نیکولای یومنوف نے ایرانی بحریہ کے سربراہ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ایرانی بحریہ کے سربراہ نے بین الاقوامی افواج کی بحری مشقوں میں روسی شرکت اور ایران، روس اور چین کی باہمی دفاعی مشقوں کے انعقاد کے سلسلے میں روس کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران، روس اور چین کی فوجی مشقوں میں روسی جنگی کشتیوں کی موجودگی قابل قدر تھی جس سے ہمارے مشترکہ دشمن کو اہم پیغام مل گیا ہے۔ دشمن کی کوشش ہے کہ تینوں ممالک کو باہمی مسائل میں الجھ کر رکھیں لیکن اللہ کے فضل اور تینوں دوست ممالک کے مدبرانہ فیصلوں کہ وجہ سے دشمن کے عزائم خاک میں مل گئے ہیں اور تینوں ممالک نے باہمی تعاون کے سلسلے میں اہم اقدامات انجام دیے ہیں۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کمیٹیاں تشکیل دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس موقع پر روسی بحریہ کے سربراہ نے ایڈمرل شہرام سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ اس سفر کے نتیجے میں دونوں ممالک کی بحریہ کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
انہوں نے ایران میں بین الاقوامی افواج کی دفاعی مشقوں کے فیصلے کو دانشمندانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں اس سلسلے میں مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے بحری تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں موجودہ حالات پر اکتفا کئے بغیر روابط کو مزید فروغ دینے کی کوشش کرنا چاہیے۔
روسی بحریہ کے سربراہ نے ایڈمرل شہرام کی پیشکش کا مثبت جواب دیتے ہوئے کہا کہ روس ایران کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کو جلد تکمیل تک پہنچانا چاہتا ہے۔
اس موقع پر ایڈمرل یومنوف نے ایرانی بحریہ کے سربراہ کو سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی بحریہ کے سالانہ پیریڈ میں شرکت اور بحری تنصیبات کے دورے کی دعوت دی۔