خطیبِ نماز جمعہ تہران نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں عوامی اعتماد کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، لہٰذا نماز جمعہ کے خطیبوں کو خطبات اور اظہار نظر کرتے ہوئے احتیاط کرنی چاہیئے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یونیورسٹی آف تہران میں جمعہ کے خطبہ دیتے ہوئے حجۃ الاسلام محمد جواد حاج علی اکبری نے کہا کہ قرآن کریم کے نقطۂ نظر سے، خدا کے اولیاء علیہم السلام اور ان کے شیعوں میں شامل ہونے کا طریقہ تقویٰ کا راستہ ہے، لہٰذا اگر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شیعوں میں سے ہونا چاہتے ہیں تو، اس اعلیٰ مقام کو حاصل کرنے کا طریقہ تقویٰ ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس وقت جو مسئلہ درپیش ہے وہ دشمن کی طرف سے چھیڑی جانے والی جنگ کے خلاف انقلابِ اسلامی کے نظریات کو آگے بڑھانے کیلئے قومی عزم کو مضبوط کرنا ہے، کیونکہ دشمنوں نے اندرونی حالات کو خراب کرنے کیلئے سرمایہ کاری کی ہے۔

تہران کے امام جمعہ نے کہا کہ رہبرِ انقلاب کی عیدالفطر کی نماز میں حمکت نے ایک بار پھر ظاہر کیا کہ آپ نے امت کو درپیش چیلنجوں کو خوبصورتی سے درک کیا اور یہ وہی چیز ہے جس کی آج ہمیں ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوسری طرف، قومی تعاون اور ہم آہنگی کا مسئلہ ہے، اس کی زمہ داری حکام پر عائد ہوتی ہے کیونکہ یہ ایک حساس معاملہ ہے کیونکہ یہ وہ جگہ ہے جہاں دشمن نے اندرونی انتشار پیدا کرنے کیلئے سرمایہ کاری کی ہے۔

خطیبِ نماز جمعہ تہران نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں عوامی اعتماد کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، لہٰذا نماز جمعہ کے خطیبوں کو خطبات اور اظہار نظر کرتے ہوئے احتیاط کرنی چاہیئے۔