مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ عمران خان عدالت میں پیشی سے قبل بائیو میٹرک کے لیے ڈائری برانچ میں موجود ہیں۔
خصوصی بینچ کی تشکیل
عمران خان کی گرفتاری کے خلاف القادر ٹرسٹ میں مبینہ کرپشن کے کیس کی سماعت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کا خصوصی ڈویژن بینچ تشکیل دیا گیا ہے۔
بینچ جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے یہ خصوصی ڈویژن بینچ تشکیل دیا ہے جو کچھ دیر میں سماعت کرے گا۔
کورٹ روم چھوٹا ہے، وکلاء کا اعتراض
دوسری جانب وکلاء کی جانب سے اعتراض اٹھاتے ہوئے عدالتی اسٹاف سے استدعا کی گئی کہ کورٹ روم تو بہت چھوٹا ہے، کسی بڑے کورٹ روم میں سماعت کر لی جائے۔
عدالتی عملے نے وکلاء کو جواب دیا کہ یہ فیصلہ تو بینچ کے سربراہ ہی کر سکتے ہیں۔
سخت سیکیورٹی، فضائی نگرانی
عمران خان عدالتِ عالیہ میں سخت سیکیورٹی میں پہنچے ہیں۔
اس موقع پر عدالت اور اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی کی جا رہی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو گیٹس پر سخت سیکیورٹی تعینات ہے، پچھلے راستے کو مکمل سیل کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
ایف سی اہلکار اور اسلام آباد پولیس کی ٹیمیں سرینگر ہائی وے اور عدالت کےاطراف تعینات کی گئی ہیں۔
اسلام آباد پولیس چیکنگ کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے اطراف داخلے کی اجازت دے رہی ہے۔
IG نے سیکیورٹی انتظامات کا معائنہ کیا
عمران خان کی ہائی کورٹ روانگی سے قبل آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی آپریشنز نے پولیس لائن پہنچ کر سیکیورٹی انتظامات کا معائنہ کیا۔
پیشی سے قبل عمران نے کن سے ملاقات کی؟
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی سے قبل وکلاء اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق عدالتی حکم کے مطابق گزشتہ شب عمران خان سے 10 افراد نے ملاقات کی۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے بتایا ہے کہ صدرِ مملکت عارف علوی، وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید اور عمران خان کے معالج ڈاکٹر فیصل نے بھی پولیس گیسٹ ہاؤس میں ان سے ملاقات کی ہے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ ان افراد کے علاوہ 7 رکنی قانونی ٹیم نے بھی عمران خان سے ملاقات کی۔
عمران کو آج ہائیکورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو گزشتہ روز سپریم کورٹ کی جانب سے آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔
مجھے 100 فیصد خدشہ ہے کہ گرفتار کر لیا جاؤں گا: عمران خان
عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے 100 فیصد خدشہ ہے کہ آج گرفتار کر لیا جاؤں گا۔
صحافی نے ان سے سوال کیا تھا کہ کیا آپ آج گرفتار ہو سکتے ہیں؟
عمران خان نے صحافی کے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے نیب نے اپنی اہلیہ سے بات کرنے کی اجازت دی تھی۔
صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ آپ کو گرفتاری کے دوران فون مل گیا تھا؟
عمران خان نے جواب دیا کہ میں نے لینڈ لائن کے ذریعے بات کی تھی۔
عمران خان سے سوال کیا گیا کہ فون آپ کو اہلیہ سے بات کرنے کے لیے دیا گیا تھا، آپ نے مسرت چیمہ کو ملا دیا؟عمران خان نے جواب دیا کہ میری بشریٰ بی بی سے بات نہیں ہو سکی تھی