مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے لبنان کے دورے اور مقبوضہ علاقوں کی سرحد پر ان کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ کے اس اقدام کا مقصد موجودہ حالات میں صیہونیوں پر دباؤ ڈالنا ہے۔
اسرائیلی ویب سائٹ آئی 24 نے یہ بھی خبر دی ہے کہ ایرانی وزیرخارجہ نے خاص مقصد کے تحت اسرائیل اور لبنان کے درمیان سرحد حاضری دے کر سیاسی اور فوجی پیغامات پہنچائے ہیں۔
اس سائٹ نے مزید لکھا کہ ایرانی وزیر خارجہ نہ صرف اس سرحدی علاقے میں موجود رہے ہیں بلکہ اس علاقے میں مختلف تصاویر بھی کھینچی ہیں۔ یہ اقدام ترکمانستان اور ایران کی سرحد کے قریب اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن کی موجودگی کا رد عمل ہے۔
حسین امیر عبداللہیان نے جمعے کے روز لبنان کے دارالحکومت بیروت کے دورے کے دوران لبنان کے جنوب میں مقبوضہ فلسطین کے ساتھ لبنان کی سرحد کا دورہ کیا۔