قبلہ اول کی صیہونی قبضہ سے آزادی کی حمایت اور اسرائیلی مظالم کے خلاف آج جمعہ کے روز اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں عالمی یوم القدس منایا جا رہا ہےاور ایرانی شہری اس وقت سڑکوں پر ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دارالحکومت تہران سمیت پورے ایران میں اس وقت پوری قوم سڑکوں پر ہے جن میں لاکھوں روزہ دار مسلمان شریک ہیں اور وہ امریکہ مردہ باد اسرائیل مردہ کے نعرے لگا کر اسرائیلی بربریت اور دنیا بھر میں ہونے والے مظالم کے خلاف نفرت کا اظہار کر رہے ہیں۔

رہبر کبیر حضرت امام خمینیؒ کے فرمان کی روشنی میں جمعہ کے دن عالم یوم القدس منایا گیا۔ تہران میں اسلامی جمہوری ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی، پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر قالیباف اور مسلح افواج کے اعلی عہدیداروں سمیت مختلف شخصیات نے ریلی میں شرکت کی۔ 

جمعہ الوداع کے دن عالمی یوم القدس منایا گیا۔ ایران کے معیاری وقت کے مطابق صبح دس بجے ہی عوام کی بڑی تعداد میں مقررہ راستوں پر ریلی میں شرکت کرنے کے لئے حاضری دینا شروع کی۔ عالمی استکبار اور صہیونی حکومت کے خلاف منعقد ہونے والی ریلی میدانی مشاہدات کی بنیاد پر تہران اور ملک کے دیگر صوبوں میں بڑی تعداد میں لوگوں کی موجودگی سے پتہ چلتا ہے کہ اس سال دشمنوں کی کوششوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی موجودگی کو کم کرنے کے وسیع پروپیگنڈے کے باوجود ایرانی عوام نے قدس ریلیوں میں شریک ہو کر مظلوموں کی حمایت میں ایک بار پھر امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے۔

مرکز انتفاضہ و قدس کے سربراہ جنرل رمضان شریف نے اس موقع پر کہا کہ اس سال عالمی یوم القدس نہایت اہتمام کے ساتھ منایا جارہا ہے۔ آج کی ریلیوں میں عوام کی کثیر تعداد میں شرکت نے صہیونی حکومت کے حامیوں کو حیران کردیا ہے۔ مقاومت کی طاقت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ مبصرین کے مطابق صہیونی غاصب حکومت تباہی کے دہانے پر ہے اور اپنی زندگی کے آخری ایام دیکھ رہی ہے۔

تہران کی ریلی میں شریک عوام نے ہاتھوں میں شہید فخری زادہ اور شہید شہریاری کی تصویریں اٹھارکھی تھیں۔

علاوہ ازین تہران کے فلسطین اسکوائر میں یوم قدس مارچ کے موقع پر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی زمینی فورس کی ایک بکتر بند گاڑی "طوفان" کو تعینات کیا گیا ہے۔ تہران ریلی میں مزاحمتی محاذ میں سرگرم ممالک کے جھنڈے جن میں لبنان، فلسطین، عراق اور شام شامل تھے، مزاحمتی گروہوں جیسے "زنبیون"، "حشد الشعبی"، "فاطمیون" "انصار اللہ" اور "حماس" کے جھنڈوں کے ساتھ لہرائے گئے۔ لوگوں کی بڑی تعداد نے مزاحمتی محاذ کے شہداء کی تصویریں اٹھا کر یہ اعلان کیا کہ وہ اس میدان میں ان کے کردار کو نہیں بھولیں گے۔

اس ریلی میں "مرگ بر اسرائیل"، "مرگ بر امریکہ" اور "مرگ بر انگلستان" جیسے صیہونیت اور استکبار مخالف نعروں کے علاوہ "مرگ بر ضد ولایت فقیہ" کا نعرہ بھی لگایا گیا۔ ریلی کے شرکاء نے فلسطین کی آزادی کے بارے میں بانی انقلاب اسلامی اور رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رہ) کے لازوال بیانات پر مبنی پلے کارڈز اٹھا کر بیت المقدس کی آزادی کے نظریات پر اپنی پابندی کا اظہار کیا۔

صدر مملکت آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی بھی اس عالمی یوم قدس کے ریلی میں شرکت ہوئے۔ حجت الاسلام ناطق نوری، اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے سربراہ محمد اسلمی، فوج کے ڈپٹی کوآرڈینیٹر ایڈمرل حبیب اللہ سیاری بھی ریلی میں شریک شخصیات میں شامل تھے۔

اس سال کے یوم القدس ریلی میں شریک مسلح افواج کے عہدیداروں میں میجر جنرل باقری، نائب صدر محمد مخبر، محسن رضائی، قدس فورس کے کمانڈر سردار قاانی، وزیر داخلہ احمد واحدی شامل تھے۔
صفائی کرنے والوں کا محنتی اور معزز طبقہ ان گروہوں میں شامل تھا جن کی موجودگی نے مزاحمت کی حمایت کے منظر کو ایک اور رنگ دیا تھا۔