مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے عالمی یوم القدس کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ اور اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے نام الگ الگ پیغامات ارسال کر کے، غاصب صہیونی حکومت کے مجرمانہ اقدامات کے نتیجے میں فلسطین کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ان پیغامات میں ملت فلسطین کے خلاف صہیونی حکومت کے مجرمانہ اقدامات، جن میں قتل و غارت، لوگوں کی گرفتاری اور ان کے املاک کی تباہی، کو بین الاقوامی قوانین کے اصولوں اور معیارات کے منافی قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، ملت فلسطین کے خلاف غاصب صہیونی حکومت کے پرتشدد اور وحشیانہ اقدامات اور ان کے حقوق کی پامالی، جن میں زندگی کا حق، حق خود ارادیت، معاش کا حق اور کام کرنے کا حق، انسانی حقوق اور نسل پرستانہ پالیسیوں کی سنگین خلاف ورزیوں کی واضح مثالیں ہیں، کی شدید مذمت کرتا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ان خطوط میں صہیونی حکومت کی جانب سے یوکرائن کی جنگ کے حوالے سے عالمی رائے عامہ کو مشتعل کرنے پر تنقید کرتے ہوئے ملت فلسطین کے خلاف جاری غیر انسانی اقدامات پر انسانی حقوق کے اداروں اور انسانی حقوق کے دعویدار ممالک کی خاموشی اور بے عملی پر ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے ان خطوط میں عالمی برادری اور اسلامی حکومتوں کی طرف سے فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت، صہیونیوں کے غیر انسانی جرائم کو روکنے کیلئے فوری اور مؤثر اقدام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور دیگر ذمہ دار بین الاقوامی اداروں سے فلسطین کی موجودہ صورتحال پر فوری نظرثانی کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔
امیر عبداللہیان نے فلسطین میں منصفانہ امن کے قیام کیلئے اس سرزمین قابضین کی بے دخلی، تمام فلسطینی پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی اور عوامی اور آزادانہ ریفرنڈم اور اس ملک کے مستقبل کے نظام کے تعین کو ضروری قرار دیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے آخر میں، صہیونی حکومت کے جرائم کے مقابلے میں فلسطینی مظلوم عوام کی حمایت کو تقویت دینے کیلئے دوست اور مسلم ممالک کے ساتھ تعاون کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران کی مکمل تیاری پر تاکید کی۔