مسجد الاقصی میں فلسطینیوں پر صیہونی حملوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چین نے تل ابیب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اشتعال انگیز کارروائیوں کو فوری طور پر روک دے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ چین کی وزارت خارجہ نے مقبوضہ علاقوں میں جاری کشیدگی اور نازک صورتحال پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے صیہونی حکومت سے کہا ہے کہ وہ ایسے اقدامات بند کرے جو کشیدگی میں اضافے کا باعث بنیں۔ 

وزارت خارجہ نے بیان میں فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان تنازعات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دو ریاستی میکانزم کے نفاذ کو مضبوط بنانے کے لیے بنیادی اقدامات کرے۔ ہم اسرائیل سے کہتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرے اور کسی بھی ایسی کارروائی کو روکے جس سے کشیدگی میں اضافہ ہو۔ چین کی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قدس کی صورت حال پیچیدہ ہو گئی ہے اور تمام فریقوں کو مذہبی مقدس مقامات کی تاریخی حیثیت کے تحفظ کی سمت میں آگے بڑھنا چاہیے۔ 

بیان میں چین نے یوکرین کے بارے میں بھی امریکہ اور نیٹو پر کڑی تنقید کی اور انہیں یوکرین کے بحران کے تسلسل کا ذمہ دار قرار دیا اور تاکید کی کہ نیٹو کو کوئی حق نہیں کہ وہ یوکرین کے بحران کے حوالے سے چین کو روس پر دباؤ نہ ڈالنے کے سلسلے میں مورد الزام ٹھہرائے۔