مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی خبری ویب سائٹ واللا نے خبر دی ہے کہ وائٹ ہاؤس کے اعلی حکام نے تل ابیب میں اپنے اتحادیوں کو ایران کے ساتھ ہونے والے ممکنہ جوہری معاہدے اور بعض پابندیوں میں کمی کے بارے میں آگاہ کردیا ہے۔ بعض صہیونی اعلی حکام نے تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان ممکنہ معاہدے کی خبر موصول ہوئی ہے۔
ویب سائٹ کے مطابق ایران نے امریکہ کے پیش کردہ معاہدے کی تفصیلات کو تاحال قبول نہیں کیا ہے۔ ایران کے ساتھ معاہدے کے بارے میں امریکی رویے میں تبدیلی اس بات کی علامت ہے کہ امریکہ گذشتہ دو سالوں کے دوران ایران کی جوہری صلاحیت میں اضافے سے پریشان ہے۔
اس سے قبل ذرائع ابلاغ میں یہ خبر زیرگردش تھی کہ جوبائیڈن انتظامیہ ایران کے ساتھ بعض پابندیوں میں کمی عارضی معاہدہ کرکے ایران کے جوہری پروگرام کے کچھ حصوں کو معطل کرنا چاہتی ہے۔
یاد رہے کہ ایران اور اقوام متحدہ کے مستقل اراکین کے درمیان 2015 میں جوہری معاہدہ طے پایا تھا لیکن 2018 میں سابق صدر ٹرمپ نے یک طرفہ اقدام کرتے ہوئے امریکہ کو معاہدے سے خارج کیا تھا۔