مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر نے کل شام ایک تقریب سے خطاب میں میڈیا کی تمام قیاس آرائیوں کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو پر فی الحال وائٹ ہاؤس کے دروازے بند ہیں۔
گفتگو کرتے ہوئے جو بائیڈن نے اعلان کیا کہ اسرائیلی حکومت کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر، میں نیتن یاہو کو واشنگٹن کے دورے کی دعوت نہیں دوں گا۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ نیتن یاہو عدالتی اصلاحات کے قانون سے متعلق کئے گئے وعدوں پر نظر ثانی کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل، وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان "جان کربی" نے بھی نیتن یاہو کے امریکہ کے قریب آنے کے حوالے سے اپنے بیانات میں کہا تھا کہ موجودہ صورتحال میں وائٹ ہاؤس کا نیتن یاہو کے دورۂ واشنگٹن کا کوئی پروگرام نہیں ہے اور امریکہ نیتن یاہو کی عدالتی اصلاحات کو حل اور درست کرنا چاہتا ہے۔
یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس عام طور پر مقبوضہ فلسطین میں کسی بھی کابینہ کی تشکیل کے بعد، اس حکومت کے رہنماؤں کو واشنگٹن مدعو کرتا تھا اور اس عارضی حکومت کی حمایت پر زور دیتا ہے۔