ماسٹر کارڈ کے سابق سربراہ بھارتی نژاد امریکی اجے بنگا کو امریکی صدر نے ورلڈ بینک کی سربراہی کے لیے نامزد کیا ہے۔ 

مہر خبر رساں ایجنسی نے ہندوستانی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ بھارت نے عالمی بینک کے صدر کے لیے امریکی صدر جو بایڈن کی جانب سے نامزد کردہ بھارتی نژاد امیدوار اجے بنگا کی نامزدگی کی حمایت کی ہے۔ 

رپورٹس کے مطابق بھارت کی وزارت خزانہ نے ٹویٹر پر اپنی حمایت اور اجے بنگا کو اس نامزدگی پر مبارک باد دی اور لکھا کہ بھارت اجے بنگا کی نامزدگی کی حمایت کرتا ہے۔ 

خیال رہے کہ امریکی صدر نے گزشتہ ماہ اجے بنگا کی نامزدگی کا اعلان کیا تھا۔ جو بایڈن نے کہا تھا کہ بنگا کو فنانس پر عبور حاصل ہے اور وہ عالمی رہنماؤں کے ساتھ کام کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ انڈین امریکن اجے بنگا کو بنامزد کرنے کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے بہتر اقدامات ممکن بنانا ہے۔

اجے بنگا اس وقت امریکی سرمایہ کاری فرم جنرل اٹلانٹک ایل پی کے وائس چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اس سے پہلے انھوں نے ماسٹرکارڈ کے صدر اور سی ای او کی حیثیت سے ایک عشرے تک خدمات انجام دی تھیں۔ انھوں نے سٹی گروپ انکارپوریٹڈ میں ایشیا بحرالکاہل خطے کے سی ای او سمیت مختلف عہدوں پرکام کیا تھا۔

خیال رہے کہ عالمی بینک کا صدر عام طور پر امریکی جب کہ عالمی مالیاتی فنڈ ﴿آئی ایم ایف﴾ کا سربراہ روایتی طور پر یورپی ہوتا ہے۔ اسی لیے واشنگٹن کے امیدوار نے روایتی طور پرہمیشہ عالمی بینک میں اعلیٰ عہدہ حاصل کیا ہے۔ امریکا عالمی بینک کاسب سے بڑا شیئر ہولڈر ہے۔ موجودہ صدر ڈیوڈ ملپاس کوسابق صدرڈونلڈ ٹرمپ نے نامزد کیا تھا، انھوں نے غیر متوقع طور پر قبل از وقت عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔ 

ورلڈ بینک کے صدر کا فیصلہ ورلڈ بینک کے بورڈ نے کرنا ہے۔ اجے بنگا کی تعیناتی مئی تک ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ قبل از ایں عالمی بینک کے ایگزیکٹو بورڈ نے کہا تھا کہ وہ 29 مارچ تک نامزدگیاں قبول کرے گا اور اس کے بعد تین امیدواروں کی شارٹ لسٹ پر فیصلہ کرے گا اور رسمی انٹرویو کرے گا۔