کابل میں ایران کے سفیر حسن کاظمی قمی نے کہا کہ موجودہ ایرانی حکومت میں ماضی کے مقابلے میں افغانستان کے ساتھ ایران کے تعلقات کی اہمیت دوگنی ہو گئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغان دار الحکومت کابل میں انقلاب اسلامی کی چوالیسویں سالگرہ کی تقریب کے دوران ایران کے سفیر حسن کاظمی قمی نے کہا کہ ایران نے 40 سال سے امریکہ کی سخت پابندیوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے بلکہ متعدد شعبوں میں بہت سی کامیابیاں حاصل کیں اور آج ایران مختلف سائنسی، تکنیکی، سماجی اور سیاسی جہتوں میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔

انہوں نے ایران کی خارجہ پالیسی میں افغانستان کے اہم مقام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان ایک ہمسایہ اور مسلمان ملک کی حیثیت سے ایران کی خارجہ پالیسی میں نمایاں مقام رکھتا ہے اور صدر رئیسی کی 13ویں حکومت میں افغانستان کے ساتھ ایران کے تعلقات کی اہمیت دوگنی ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران دہشت گرد گروہوں کا مقابلہ کرنے اور استحکام اور سلامتی کے قیام کے لیے افغانستان کی موجودہ گورننگ باڈی کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔

ایرانی سفارت کار نے کہا کہ ایران کے افغانستان کے درمیان گہرے تاریخی، ثقافتی اور مذہبی تعلقات ہیں جو سیاسی سرحدوں سے بالاتر ہیں۔

کاظمی قمی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران 60 لاکھ افغان تارکین وطن کی میزبانی کرتا ہے جن میں 6 لاکھ افغان طلباء بھی شامل ہیں جو ایرانی طلباء جیسی سہولیات حاصل کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے، تجارتی تبادلوں کی سطح میں اضافہ، سیکورٹی کو یقینی بنانے کی کوشش، دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور غیر ملک قابض افواج کو مسترد کرنے اور بیرونی مداخلت ان مسائل میں سے ہیں جو مشترکہ تعاون کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے مشترکہ تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے پاس افغانستان کے ساتھ اقتصادی تعاون بڑھانے کی بھرپور صلاحیت ہے۔

لیبلز