ایرانی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سے فون پر بات چیت کے دوران شام اور ترکیہ کے خوفناک زلزلے اور پابندیوں کے خاتمے کے لیے ہونے والے مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال سمیت بعض علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس کے ساتھ فون پر گفتگو کے دوران شام اور ترکیہ میں خوفناک زلزلے  اور پابندیوں کے خاتمے کے لیے ہونے والے مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال سمیت بعض علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ایرانی حکومت کی متوازن خارجہ پالیسی کے موقف پر زور دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے علاقائی مذاکرات کے اقدام کے حوالے سے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ان ملاقاتوں کے تسلسل اور علاقائی تعاون میں اضافے کا خیرمقدم کرتا ہے۔

امیر عبداللہیان نے شام اور ترکیہ کے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کے لیے بین الاقوامی امداد میں اضافے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ زلزلہ سے متاثرہ ادلب کے علاقے میں بھی افسوس ناک صورت حال ہے کیونکہ یہ علاقے شامی حکومت کے کنٹرول سے باہر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے انسانی ہمدردی کے ڈپٹی کوآرڈینیٹر اس مسئلے پر خصوصی توجہ دیں گے۔ ایرانی انسانی امداد کا حوالہ دیتے ہوئے امیر عبداللہیان نے شام کے علاقے ادلب میں امدادی ٹیمیں بھیجنے کے لیے تہران کی آمادگی کا اعلان کیا۔

ایران پر عائد غیر قانونی پابندیوں کو ہٹانے کے بارے میں ویانا مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے امیر عبداللہیان نے آئی اے ای اے کے تکینکی اور پیشہ ورانہ رویے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم اور آئی اے ای اے نے تعاون کے لیے ایک فریم ورک ترتیب دیا ہے۔ ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کے دورہ تہران کا منصوبہ بھی فریقین کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سربراہ نے ایران میں 1979 کے اسلامی انقلاب کی فتح کی سالگرہ پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی عوام کو مبارکباد دی۔

انہوں نے علاقائی مذاکرات اور تعاون کے تسلسل کو خصوصی اہمیت کا حامل قرار دیا۔ ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلے کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کے ڈپٹی کوآرڈینیٹر برائے انسانی امور شام اور ترکیہ جائیں گے اور اقوام متحدہ شام سمیت زلزلے کے متاثرین کی مدد کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم شامی عوام کی مدد کو خالصتاً انسانی معاملہ سمجھتے ہیں۔

جے سی پی او اے کی بحالی کی بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے گٹیرس نے کہا کہ تمام فریقین کے لیے معاہدے پر واپس آنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔

گوٹیریس نے کہا کہ میں معاہدے کے حتمی مرحلے تک پہنچنے تک سفارت کاری اور مذاکرات کے راستے کی حمایت جاری رکھوں گا۔

دونوں رہنماوں نے پابندیوں کے خاتمے کے مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال اور مشترکہ دلچسپی کے بعض امور پر تبادلہ خیال کیا۔

لیبلز