مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین انفارمیشن سینٹر نے حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ غزہ کی پٹی میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے منعقدہ ریلی میں شرکت کے دوران حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صہیونی حکومت کے ہاتھوں قید فلسطینی قومی جانبازوں کا معاملہ بنیادی مسئلہ اور حماس کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ فلسطینی قوم اور مقاومتی قوتیں اپنے قیدیوں کی حمایت اور پشت پناہی کے لئے کسی بھی جدوجہد اور کارزار کے لئے تیار ہیں۔
مذکورہ رپورٹ کے مطابق القانوع نے مزید کہا کہ حماس اور فلسطینی قوم کے تمام فرزندان اور اس کی مقاومتی قوتیں قیدیوں کے ساتھ قابض صہیونیوں کے رویے پر چوبیس گھنٹے نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم قابض حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ مسجد اقصیٰ اور فلسطینی قیدیوں کے دفاع کی جنگ سابقہ تمام مثالوں اور جنگوں سے مختلف ہوگی۔
حماس کے ترجمان نے اپنی گفتگو کے ایک اور حصے میں اس بات پر زور دیا کہ تل ابیب مسجد الاقصی اور فلسطینیوں قیدیوں کے خلاف انتہا پسند صہیونی وزیر اتمار بن گویر کے اشتعال انگیز بیانات اور اقدامات کے خطرناک نتائج کا ذمہ دار ہے اور یہ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے گا۔