مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی انصار اللہ تحریک نے امریکہ، برطانیہ اور سعودی اتحاد پر یمن میں قیام امن کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے امن کے حصول اور جنگ بندی کے لیے انصار اللہ کی شرائط کی مخالفت کے نتائج سے خبردار کیا۔
تفصیلات کے مطابق انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن علی القحوم نے ٹویٹر پر لکھا کہ امن کا دوازہ کھلا ہے اور اس کے سامنے رکاوٹ پیدا کرنے والے امریکہ، انگلینڈ اور ان کے سعودی اور اماراتی آلہ کار ہیں جو جارحیت اور محاصرے کے خاتمے کی مخالف کرتے ہیں، ساتھ ہی ایئر پورٹس اور بندرگاہوں کے کھولنے اور تیل و گیس کی آمدنی سے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی سمیت دیگر انسانی مسائل کے بھی مخالف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمن میں امریکہ کا دوہرا معیار واضح ہے۔ یوکرین میں وہ امن اور مذاکرات کے لیے پیچھے ہٹنے کا مطالبہ کر رہا ہے تاہم یمن میں اس کا موقف مختلف ہے اور وہ جبر کی منطق اور جارحانہ اقدامات جاری رکھنے پر اصرار کر رہا ہے اور جارحیت اور ناکہ بندی ختم نہیں کر رہا اور قابض افواج کو بھی پیچھے نہیں ہٹارہا۔
القحوم نے امریکہ اور برطانیہ کو یمن کے حالات کے جوں کے توں رہنے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ انہیں چاہیے کہ وہ یا تو منصفانہ امن کا انتخاب کریں یا یا اس قیمت کو ادا کریں کہ جو سلامتی اور ان کی استحکام حوالے سے ان کی حیثیت سے بڑھ کر ہے۔