مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیا ہےکہ پاکستان وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹی پی کو اگر افغانستان سے مدد یا سہولت فراہم کی گئی تو یہ پاکستان اورافغانستان کے تعلقات کے لیے برا ہوگا۔
انہوں نے کہ کہا افغان طالبان سے بات اب بھی کی جاسکتی ہے۔ ہم یہ واضح کرچکے ہیں کہ ٹی ٹی پی پاکستان کے لیے ریڈ لائن ہے اور ہم اپنی سرزمین پر ان کے خلاف سخت کارروائی کررہے ہیں۔
وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے پڑوسی ملک سے توقع کرتے ہیں کہ وہ دہشتگرد گروپوں کے خلاف کارروائی کی نیت اور صلاحیت دکھائیں گے کیونکہ دہشت گردی صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں ہے۔بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان سے بات ضرور کرنا چاہیے ہے لیکن بات کرنے کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ان کی پالیسی کی توثیق کرتے ہیں۔